الله تعالیٰ اگر چاہتا تو انسان کو تخلیق کرتے ہوئے اُس کے ماتھے پر لکھ دیتا کہ یہ شخص کس عقیدہ اور کس مسلک و کس قوم کا بانی ہے ۔۔یہ اچھا ہے یہ بٌرا یے، مگر جانتے ہو اُس نے ایسا کیوں نہیں کیا ؟ کیوں کہ وہ کسی کو بھی بٌرا یا اچھا نہیں بناتا ۔۔۔ وہ تو اپنا بندہ بنا کر دنیا میں بھیجتا ہے۔۔ ہم دیکھتے ہیں حرم کعبہ میں طواف کے دوران ہر قوم کے ، ہر فِرقہ کے ہر مسلک کے لوگ بِلا تفریق ایک ساتھ ارکان حج کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔اللّٰہ یہ بتانا چاہتا ہے کہ میں نے سب کو ایک مٹّی سے یکساں تخلیق کیا ہے۔۔اور سب کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔۔ سب ایک رسول اکرم ﷺ کے امّتی ہیں۔۔۔ دنیا میں فرقہ بازی میں مبتلا لوگ حج سے عِبرت حاصل کریں۔۔۔مذہب اسلام کا ایک فریضہ سب کو ایک مقام پر جمع کر کے اللہُ اس کو کس طرح ادا کرواتا ہے جب حج میں اس نے ہم میں کوئی فرق نہیں رکھا۔۔ تو ہم یہاں فرق کیوں رکھتے ہیں۔۔پھر کیوں ہم نے اپنے آپ کو ذات برادری قوم فرقہ مسلک میں اُلجھا رکھا ہے۔۔ ہم ایک اللّٰہ کے بندے اور ایک رسول اللہ ﷺ کے اُمٹی بن کر اس کے احکامات کی پابندی اور آپ ﷺ کے بتائے طریقہ صراط مستقیم اختیار کیوں نہ
Hi friends this blog provide up todate news about business, jobs, world affairs, software and many more entertainment news about the world.