Skip to main content

Posts

Showing posts with the label آج کی اچھی بات

انسان کی فطرت

انسان بھی کتنا عجیب ہے  ؟  صحت یاب ہو تو اللّٰہ کو بھول جاتا ہے۔۔۔۔مصروف ہو تو نماز کو بھول جاتا ہے۔۔بُرائی کرتا ہے  انجام کو بھول جاتا ہے۔۔۔ کسی کو دیکھتا ہے تو حیا کو بھول جاتا ہے۔۔۔کھانا کھاتا ہے تو "بسم اللہ " پڑھنا بھول جاتا ہے۔۔ کھانا کھا لیتا ہے تو الحمدللہ کا کہنا بھول جاتا ہے۔۔۔  کسی سے ملتا ہے تو سلام کرنا بھول جاتا ہے۔۔۔سونے سے پہلے "توبہ " کو بھول جاتا ہے  غصّے میں ہو تو  "برداشت،"  کو بھول جاتا ہے۔۔اور اگر سفر میں جاتا ہے تو  سفر کی دعا کو پڑھنا بھول جاتا ہے۔۔ کیا شان ہے اللّٰہ رب العالمین کی وہ پھر بھی نوازتا ہے۔۔۔وہ کبھی بھی نہیں بھولتا۔۔۔ بلکہ اس کے وسائل میں سے کوئی بھی ایک ایسی چیز  نہیں ھے جسکا تعلق اللہ تعالیٰ کی اپنی  ضرورت سے ہو۔۔ بلکہ اس کے محتاج تو ہم ہیں۔ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ۔ہم ناشُکرے  اسکی دی ہوئی نعمتوں کو استعمال کر کے شکریہ بھی ادا نہیں کرتے۔۔۔ یر کام میں اس کو ہی بھول جاتے ہیں۔۔۔۔ ۔لیکن جب کوئی مصیبت پریشانی بیماری گھیر لے تب ہمیں اللّٰہ  یاد  آتا ہے۔۔ پھر بھی بندہ اُسے جب ندامت شرمندگی کے ساتھ توبہ استغفار کرتے ہوئے دو

انسان اور قو میت

الله تعالیٰ اگر چاہتا تو انسان کو تخلیق کرتے ہوئے اُس کے ماتھے پر لکھ دیتا کہ یہ شخص کس عقیدہ اور کس مسلک و کس قوم کا بانی ہے ۔۔یہ اچھا ہے یہ بٌرا یے، مگر جانتے ہو اُس نے ایسا کیوں نہیں کیا ؟ کیوں کہ وہ کسی کو بھی بٌرا یا اچھا نہیں بناتا ۔۔۔ وہ تو اپنا بندہ بنا کر دنیا میں بھیجتا ہے۔۔  ہم دیکھتے ہیں حرم کعبہ میں طواف کے دوران ہر قوم کے ، ہر فِرقہ کے ہر مسلک کے لوگ بِلا تفریق ایک ساتھ ارکان حج کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔اللّٰہ یہ بتانا چاہتا ہے کہ میں نے سب کو ایک مٹّی سے یکساں تخلیق کیا ہے۔۔اور سب کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔۔ سب ایک رسول اکرم ﷺ کے امّتی ہیں۔۔۔ دنیا میں فرقہ بازی میں مبتلا لوگ حج سے عِبرت حاصل کریں۔۔۔مذہب اسلام کا ایک فریضہ سب کو ایک مقام پر جمع کر کے اللہُ اس کو کس طرح ادا کرواتا ہے  جب حج میں اس نے ہم میں کوئی فرق نہیں رکھا۔۔ تو ہم یہاں فرق کیوں رکھتے ہیں۔۔پھر کیوں ہم نے اپنے آپ کو ذات برادری قوم فرقہ مسلک میں اُلجھا رکھا ہے۔۔ ہم ایک اللّٰہ کے بندے اور ایک رسول اللہ ﷺ کے اُمٹی بن کر اس کے احکامات کی پابندی اور آپ ﷺ کے بتائے طریقہ صراط مستقیم اختیار کیوں نہ

آج کی پیاری دعا۔

*اے اللہ ہم تجھ سے تیری رحمت کے واسطے سے سوال کرتے ہیں کہ ہم سب کے گناہ معاف فرما، ہم تجھ سے جہنم کے عذاب اور قبر کے عذاب سے پناہ چاہتے ہیں* *یا اللہ جو لوگ پریشان هیں ان کی پریشانیاں دور فرما، جو مصیبت زده هیں ان کی مصیبتیں دور فرما، جو بےروزگار هیں انهیں روزگار عطا فرما، جو بیمار هیں انهیں شفاءِ کامله عطا فرما، جو غریب هیں ان کی غربت دور فرما، جو قرضدار هیں انهیں قرض سے نجات دلا، جو بےگھر هیں انهیں ذاتی گھر عطا فرما، جو بےاولاد هیں انهین نیک اور فرمانبردار اولاد عطا فرما، جو گمراهی کے راستے پر هیں انهیں هدایت عطا فرما* *یا رب العالمین، هم سب کو همیشه برائی سے بچنے اور نیکی کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما*        *آمــيـن يارب العالمین*

زندگی کے رنگ، زندگی کی حقیقت۔

زندگی ہمیشہ ایک سا رنگ نہیں رکھتی  کبھی اتنی مہربان ہو جاتی ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کائنات میں کوئی غم ہی نہیں  اور کبھی یوں رنگ بدل لیتی ہے کہ جیسے مسکراہٹ کبھی اس کا حصہ ہی نہ رہی ہو۔۔ آج کل کے انسان بھی رنگ بدلتے ہیں  وہ تین چہرے رکھتے ہیں۔۔۔۔پہلا چہرہ۔ جو وہ دنیا کو دِکھاتے ہیں دوسرا چہرہ۔جو وہ اپنے خاندان اور دوستوں کو دِکھاتے ہیں اور تیسرا چہرہ۔جو وہ کبھی کسی کو نہیں دِکھاتے۔۔۔۔ وہی اُنکا اصل چہرہ ہوتا ہے۔۔لیکن اللّٰہ رب العزت سے کسی کا کوئی چہرہ پوشیدہ نہیں۔۔ چہرے بدلتا انسان کئی بار اپنی اوقات بھول جاتا ہے۔۔۔۔وہ بھول جاتا ہے "معمولی" سے  "خاص" بننے میں لامحدود عرصہ لگتا ہے  مگر خاص کو معمولی بننے میں مختصر مدّت  ہی  درکار ہوتی ہے۔۔اگر آپ فطرتًا مخلص انسان ہیں تو یاد رکھیں آپ کو کھونے والا ہر شخص اپنا ناقابل تلافی نقصان کرے گا جس کا خمیازہ اسے تمام عمر بُھگتنا پڑ سکتا ہے۔۔۔ در حقیقت جسکی جیسی سوچ وہ ویسی کہانی رکھتا ہے ۔۔کوئی  پرندوں  کیلئے بندوق تو کوئی پانی رکھتا ہے ۔ لہٰذا اگر آپ زندہ ہیں تو غلط باتوں کی مخالفت کرنا سیکھیں ، لکیر کے فقیر مت بنیں لہروں کے سات

تمام مشکلات اور پریشانیوں سے نجات کے لیے رب سے التجاء۔

یااللہ ھم سب پر اپنی خاص رحمت وبرکت نازل فرمائیں،  تمام ناگہانی آفات، روحانی و جسمانی بیماریوں، مالی و جانی نقصانات، رنج و فکر سے محفوظ رکھیں،  ھماری عزت کی حفاظت فرمائیں اور بے عزتی سے محفوظ رکھیں،  یااللّٰہ ھمیں غموں سے بچا لیں،  ھماری زندگی کو خوشیوں سے بهرپور, پرامن, پروقار اور پرسکون بنا دیں،  یااللّٰہ ھماری تمام مشکلات اور پریشانیاں ختم فرمائیں،  یااللّٰہ ھمیں وہ سب کچھ عطا فرمائیں جو ھمارے لیئے بہتری کا باعث ہو اور ھمیں ہر آزمائش سے محفوظ فرمائیں، یااللہ ھم نے دانستہ و نا دانستہ طور پر جتنے بھی گناہ کیے ہیں وہ معاف فرمائیں اور ھمیں عذاب قبر سے اور دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھیں،  ھمارے والدین، اولاد، عزیز و اقارب و دوست و احباب پر اپنا فضل و کرم کریں اور جو وفات پا چکے ہیں ان کی مغفرت فرمائیں، صبح بخیر۔ہردم خیر ہر دم سلامتی ۔سدا سلامتی۔ آمین یاربّ العالمین

مایوسی گناہ ہے، کفر ہے، جو دروازے زمین والوں کی تدبیروں سے بند ہوتے ہیں ،رب سے کچھ پو شیدہ نہیں ہے۔

 *اسلاَم عَلَیكُم وَرَحْمَةُاللهِ وَبَرَكاتُه* *مایوسی گناہ ہے، کفر ہے، جو دروازے زمین والوں کی تدبیروں سے بند ہوتے ہیں، ان سے بڑے دروازے آسمان والے کے فضل سے کھلتےہیں *ایک تدبیر انسان کرتا ہے، ایک تدبیر رب کرتا ہے، اور دونوں کی تدبیر میں اتنا ہی فرق ہے، جتنا کہ دونوں کی حثیت میں.ایک ذات ہے، اور دوسرا خاک۔خاک کی لاکھ تدبیریں بھی ذات کے ایک کن کا مقابلہ نہیں کر سکتیں *مکار لوگ اپنی چالیں چلتے رہ جاتے ہیں، اور رب العالمین*کی کُن سے وہ اپنے ہی جال میں الجھ کر رہ جاتے ہیں۔ ذلت دینے والے پلان ہی کرتے رہ جاتے ہیں، اور *رب تعالیٰ*عزتوں سے نواز دیتاہے *ایسا کچھ نہیں جو* *رب العزت*سے پوشیدہ ہو، اور ایسا بھی کچھ نہیں جو اس کے اختیار سے باہر ہو *تو مایوس کیوں ہوتے ہو ۔۔ وہ ہے ناں خالق غم کا بھی اور خوشیوں کا بھی جب اللہ نے کہہ دیا کہ میرے حکم کے بغیر ایک پتہ نہیں ہل سکتا تو کیا یہ غم جو تمہاری زندگی میں ہے، اس کا علم رب کو نہیں ہوگا  *آمین يارب العالمین

حج کی فضیلت اور ارشادات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

 ﷽ ﺍﻟﺴَّـــــــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْــﻜُﻢ ﻭَﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠﻪِ ﻭَﺑَﺮَﻛـَـﺎﺗُﻪ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :  جس شخص نے اس گھر (کعبہ)  کا حج کیا اور اس میں نہ «رفث» یعنی شہوت کی بات منہ سے نکالی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا  تو وہ اس دن کی طرح واپس ہو گا جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔ (صحیح بخاری-1819) لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ لاَ شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ، وَالنِّعْمَةَ، لَكَ وَالْمُلْكَ، لاَ شَرِيكَ لَكَ  عازمین حجاج کرام کے قافلے "لبیک " کی صدا بلند کرتے ہوئے آج عرفات'  کی طرف روانہ ہو جائیں گے۔ دل کرتا ہے کہ۔۔ مِنیٰ کے خیمے میں ہمارا بھی قیام ہو،  میدانِ عرفات میں ظہر کی نماز ہو۔ وہ چمکتے ہوئے سورج کے نیچے توبہ کی کوئی دعا ہو۔ وہ کانوں میں پڑتی تکبیر کی گونج ہو۔۔ اور ہونٹوں پر تلبیہ کی صدا ہو۔۔۔        وہ دلوں میں سکون بھرتی رب کی محبت ہو۔۔ وہ طویل سے راستوں پر چلنے کی مشقت ہو۔۔وہ مزدلفہ کا میدان ہو، دو نمازیں ایک ساتھ ہوں۔۔وہ کنکریاں جمع کرنے کا اہتمام ہو۔ شبِ قدر جیسی رات وہاں گزرے۔۔۔        وہ طوافِ کعبہ ہو، وہ ندامت کے آنسو ہوں۔

عید الاضحی اور اس کی اھمیت

 ﷽ ﺍﻟﺴَّـــــــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْــﻜُﻢ ﻭَﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠﻪِ ﻭَﺑَﺮَﻛـَـﺎﺗُﻪ  عید الاضحی محض ایک تہوار نہیں بلکہ قربانی کا مکمّل استعارہ ہے ۔ یہ یاد دہانی ہے کہ حق کی راہ کٹھن ضرور ہے ، لیکن نیت صاف اور ایمان پخـتہ ہو تو آپ کی قربانیاں آپ کی جدوجہد کو خوبصورت، اور منزل کو یقینی بنا دیتی ہیں ۔   مقدس مہینہ ذوالحجہ سایہ فگن ہے اس ماہ کی اہم عبادات حج اور قربانی کا سلسلہ جاری ہے۔۔۔۔آج قربانی کا تیسرا دن ہے ۔۔ عازمین حج رمی جمارات تینوں شیطانوں کنکریاں مار کر مینی' سے حرم لوٹ چکے ہوں گے۔۔۔۔ ان کا حج مکمّل ہوا ہم یہاں صرف تصوّر کر سکے وہ حاجی بن گئے ۔۔۔ جو میدان عرفہ پر نہیں رک سکے وہ اس دنیا میں اللہ کی قائم کردہ حدود پر رُک جائیں ! اور جو مزدلفہ میں رات نہیں گزار سکے۔۔۔ وہ اللہ کے نزدیک آنے اور اس کا قرب پانے کے لئے اس کی اطاعت میں رات گزاریں . اور جو مِنی' پر قربانی نہیں کر سکے اُسے چاہیے کہ یہیں رہ کر اپنی غیر ضروری خواہشات کو قربان کر دیں . تاکہ وہ اس کے ذریعے اپنے مقصد حیات کو پا سکیں !  اور جو خانہ کعبہ تک نہیں پہنچ سکے ، تو پھر کعبہ کا رب یہاں بھی موجود ہے بیشک وہ تو ہماری

سُکھ اور دُکھ اپنی تقدیرسے ملتے ہیں،کڑواسچ۔

سُکھ اور دُکھ اپنی تقدیر سے ملتے ہیں  امیری اور غریبی سے اُس کا کوئی لینا دینا نہیں  رونے والے عالیشان محلوں میں بھی روتے ہیں  جن کی قسمت میں خوشیاں ہوں وہ جھونپڑیوں میں بھی مسکراتے نظر آتے ہیں۔۔ دولت سے دوا خریدی جا سکتی ہے،  شفاء نہیں۔۔۔۔دولت سے دوست تو مِل سکتے ہیں، مگر وفا نہیں مل سکتی۔۔۔۔دولت سبب ہلاکت تو ہو سکتی ہے مگر اس کے ذریعے موت نہیں ٹالی جا سکتی۔۔۔ دولت سے شُہرت تو حاصل ہو سکتی ہے  مگر عزّت حاصل نہیں ہو سکتی۔۔۔ کبھی گھر کچّے تھے، لوگ سچّے تھے۔۔ پیسہ کم تھا مگر ایمان کامل تھا۔۔لباس میلے تھے  مگر دل صاف تھے۔۔ ہونٹوں پہ مسکراہٹ تھی، دلوں میں بھائی چارہ تھا۔ لیکن آج کے اس دور میں  انسان کے لئے پیسہ اور دولت ہی سب کچھ ہے۔۔۔اسی لئے بزرگ کہتے ہیں کہ دولت دیکھ کر  دوستی کے رشتے نہ بنائیں بلکہ ہمیشہ انسان کا کردار اور اخلاق دیکھ کر رشتے بنائیں تاکہ بعد میں پچھتانا نا پڑے اور آج گھر پکّے ہیں مگر لوگ جھوٹے ہیں۔۔۔پیسے کی فراوانی ہے، لیکن ایمان کمزور  ہونٹوں پہ مسکراہٹ ہے لیکن دلوں میں منافقت۔۔ لباس صاف ستھرا  مگر دل میلے کُچیلے۔۔۔اس دُنیا میں کاغذ کے نوٹ محنت کے بغیر نہیں ملتے۔۔جب کہ

اللہ سے رحمت کی دعا

 *﷽*و *اے اللہ ہم تجھ سے تیری رحمت کے واسطے سے سوال کرتے ہیں کہ ہم سب کے گناہ معاف فرما، ہم تجھ سے جہنم کے عذاب اور قبر کے عذاب سے پناہ چاہتے ہیں* *یا اللہ جو لوگ پریشان هیں ان کی پریشانیاں دور فرما، جو مصیبت زده هیں ان کی مصیبتیں دور فرما، جو بےروزگار هیں انهیں روزگار عطا فرما، جو بیمار هیں انهیں شفاءِ کامله عطا فرما، جو غریب هیں ان کی غربت دور فرما، جو قرضدار هیں انهیں قرض سے نجات دلا، جو بےگھر هیں انهیں ذاتی گھر عطا فرما، جو بےاولاد هیں انهین نیک اور فرمانبردار اولاد عطا فرما، جو گمراهی کے راستے پر هیں انهیں هدایت عطا فرما* *یا رب العالمین، هم سب کو همیشه برائی سے بچنے اور نیکی کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما*        *آمــيـن يارب العالمین*