سُکھ اور دُکھ اپنی تقدیر سے ملتے ہیں امیری اور غریبی سے اُس کا کوئی لینا دینا نہیں رونے والے عالیشان محلوں میں بھی روتے ہیں جن کی قسمت میں خوشیاں ہوں وہ جھونپڑیوں میں بھی مسکراتے نظر آتے ہیں۔۔
دولت سے دوا خریدی جا سکتی ہے، شفاء نہیں۔۔۔۔دولت سے دوست تو مِل سکتے ہیں، مگر وفا نہیں مل سکتی۔۔۔۔دولت سبب ہلاکت تو ہو سکتی ہے مگر اس کے ذریعے موت نہیں ٹالی جا سکتی۔۔۔ دولت سے شُہرت تو حاصل ہو سکتی ہے مگر عزّت حاصل نہیں ہو سکتی۔۔۔
کبھی گھر کچّے تھے، لوگ سچّے تھے۔۔ پیسہ کم تھا مگر ایمان کامل تھا۔۔لباس میلے تھے مگر دل صاف تھے۔۔ ہونٹوں پہ مسکراہٹ تھی، دلوں میں بھائی چارہ تھا۔ لیکن آج کے اس دور میں انسان کے لئے پیسہ اور دولت ہی سب کچھ ہے۔۔۔اسی لئے بزرگ کہتے ہیں کہ دولت دیکھ کر دوستی کے رشتے نہ بنائیں بلکہ ہمیشہ انسان کا کردار اور اخلاق دیکھ کر رشتے بنائیں تاکہ بعد میں پچھتانا نا پڑے
اور آج گھر پکّے ہیں مگر لوگ جھوٹے ہیں۔۔۔پیسے کی فراوانی ہے، لیکن ایمان کمزور ہونٹوں پہ مسکراہٹ ہے لیکن دلوں میں منافقت۔۔ لباس صاف ستھرا مگر دل میلے کُچیلے۔۔۔اس دُنیا میں کاغذ کے نوٹ محنت کے بغیر نہیں ملتے۔۔جب کہ یہ دُنیا کی زندگی تو کھیل تماشہ ہے۔ اور ہمیشہ کی زندگی کا مقام تو آخرت کا گھر ہے کاش یہ لوگ سمجھتے کہ جنت کی نعمتیں بھی اتنی سستی نہیں کہ محنت کے بغیر جھولی میں ڈال دی جائیں۔۔۔
اے اللّٰہ ؛ ہم بھٹکے ہوؤں ﮐﻮ ﺭﺍﮦ ﭘﺮ لے ﺁئیں۔ ہمیں ﺑﻬﯽ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﻓﺮﻣﺎ لیں۔۔ﺟﻨﻬﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﺪﺍﯾﺖ ﻓﺮﻣﺎﺗﺎ ھـے۔۔اے اللّٰہ ہمیں ایسی زندگی گزارنےکی توفیق عطا کر جس زندگی سے آپ راضی ہو جائیں ہمیں رسول الله کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرما۔۔۔اے اللّٰہ تُجھ سے دعا ہے، سلامتی کی ، خوشیوں کی ، سکون کی ، راحتوں کی ، عزت کی ، صحت کی ، کامیابیوں کی ، ایمان کی ہرقسم کی محتاجی کی، اے اللّٰہ ہماری دعائیں اپنی شان کے مطابق قبول فرما۔ بیماروں کو شفاء کاملہ عاجلہ عطا فرما اور مرحومین کی مغفرت فرما
*** آمیـــن ثم آمیــــن یا رب العالمیــن ***
Comments