مومن کی عدالت, اس کا اپنا ضمیر ہوتا ہے۔ زندگی کی سچائیوں کو سمجھنا کوئی زیادہ مشکل نہیں ہے۔
کرنا بس یہ ہوتا ہے کہ، جِس "ترازو" پر ہم دوسروں کو تولتے ہیں، اُس پر کبھی اپنے آپ کو پرکھنے کی کوشش کریں۔ جس بات سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے، دوسرے کو بھی ہوتی ہے،
جو بات ہمیں خوش کرتی ہے، اگلے کی خوشی بھی اسی میں ہوتی ہے۔
زندگی میں سکون اور خوشیاں صرف عبادات سے نہیں معاملات کو سنوارنے سے آتی ہیں۔
حقوق الہی معاف ہو جائیں گے۔
حقوق العباد نہیں، اگر صرف یہ سمجھ میں آجاۓ تو بہت سے خطہ ہائے زمین اور رشتے جو جہنم بنے ہوئے ہیں جنت میں بدل جائیں۔
🙏آمین یا رب العالمین
Comments